علی انگوٹھا
ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک چھوٹا سا لڑکا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی کو سب "علی انگوٹھا" کہہ کر پکارتے تھے، کیونکہ وہ اپنا انگوٹھا چوسنے کا بہت شوقین تھا۔ چاہے کھانا ہو، سونے کا وقت ہو یا کھیلتے وقت، علی کا انگوٹھا ہمیشہ اس کے منہ میں ہوتا تھا۔
اس کے امی ابو اور استاد سب نے اسے سمجھایا کہ **"علی! انگوٹھا چوسنا اچھی عادت نہیں ہے، یہ تمہارے دانتوں کے لیے بھی ٹھیک نہیں۔" مگر علی کسی کی نہیں سنتا تھا۔
ایک رات، جب علی اپنے بستر پر سو رہا تھا، اس نے ایک عجیب سا خواب دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ اس کا انگوٹھا بول رہا ہے!
انگوٹھے نے کہا: "علی! تم مجھے ہر وقت چوستے رہتے ہو، میں تھک گیا ہوں! اگر تم نے مجھے چوسنا نہ چھوڑا تو میں تمہارا ساتھ چھوڑ دوں گا اور چلا جاؤں گا!"
علی نے خواب میں ہنس کر کہا: "تم جاؤ گے کہاں؟ تم تو میرے ہاتھ کا حصہ ہو!"
انگوٹھے نے جواب دیا: "تم دیکھ لینا!"
اگلے دن جب علی اٹھا تو اس نے دیکھا کہ **اس کا انگوٹھا غائب تھا**! علی گھبرا گیا۔ اس نے اپنا ہاتھ دیکھا—انگوٹھا واقعی وہاں نہیں تھا! وہ رو پڑا۔
امّی نے پوچھا:"علی، کیا ہوا؟"
علی نے روتے ہوئے کہا:"میرا انگوٹھا چلا گیا! میں نے اسے ہمیشہ چوسا، اب وہ ناراض ہو گیا!"
امّی مسکرائی اور کہنے لگیں: "اگر تم وعدہ کرو کہ اب کبھی انگوٹھا نہیں چوسو گے، تو شاید وہ واپس آ جائے۔"
علی نے فوراً وعدہ کیا۔"امی! میں اب کبھی انگوٹھا نہیں چوسوں گا!"
اتنے میں علی نے محسوس کیا کہ اس کے ہاتھ میں کچھ ہل رہا ہے۔ اس نے دیکھا—اس کا انگوٹھا واپس آ گیا تھا! دراصل، وہ صرف سوئا ہوا تھا اور انگوٹھا اس کی مٹھی میں چھپا ہوا تھا۔
لیکن اس دن کے بعد، علی نے کبھی انگوٹھا نہیں چوسا۔ اب وہ ایک سمجھدار لڑکا بن گیا تھا اور سب اسے "علی ہوشیار" کہنے لگے!
سبق:* بچو! انگوٹھا چوسنا یا کوئی بھی بری عادت ہو، اسے چھوڑ دینا چاہیے۔ ورنہ ہماری چیزوں یا پیاروں کو بھی تکلیف ہو سکتی ہے۔
💖 **ختم شد** 💖
کیا آپ کو یہ کہانی پسند آئی؟ اگر چاہیں تو مزید کہانیاں بھی لکھ دوں! 😊
.jpg)
No comments:
Post a Comment